اہلِبیتؑ سے منسوب خوبصورت دن کا انتخاب کرتے ہوئے میرے بھائی سید وقار علی نقوی البخاری رشتہ ازدواج میں منسوب ہو گئے۔ چند قریبی لوگ نکاح میں شامل ہوئے۔ نہ کوئی گانا بجانا ہوا نہ ہی کوئی رسم و رواج، نہ سونا چاندی کا مطالبہ۔ اور نہ جہیز کے نام پر کوئی چیز لی گئ۔ بھائی نے اپنی خوشی سے شہداء کربلا کے نام پر 72,000 روپے حق مہر ادا کیا اور دلہن کو رخصت کر کے لے آئے۔
اسلام نے شادی کو بہت آسان بنایا ہے، نکاح اور ولیمے کے علاوہ باقی سب فضول رسومات اور پیسے کا ضیاع ہے۔ یقین کریں فضول رسم و رواج، بھاری حق مہر اور جہیز لیئے بغیر بھی شادی ہو جاتی ہے، کوئی قیامت نہیں آتی بلکہ دل کو راحت ملتی ہے کہ ہم نے لوگوں کو نہیں ربّ کو راضی کیا ہے۔
زبانی کلامی ہر کوئی دین کی بات اور مومن ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، کون کتنا مومن ہے عمل کر کے ثابت کریں۔ پہلے خود مثال بنیں تاکہ زبان میں وزن اور بات میں تاثیر پیدا ہو۔ دُعا ہے پروردگار بحقِ پنجتن پاکؑ میرے بھائی کو ہمیشہ خوش و آباد رکھے۔ آمین!
Load/Hide Comments