امام رضا علیہ السّلام کی تصانیف
علماء نے آپ کی تصانیف میں صحیفة الرضا،صحیفةالرضویہ، طب الرضااور مسندامام رضاکاحوالہ دیاہے اوربتایاہے کہ یہ آپ کی تصانیف ہیں صحیفة الرضاکاذکر علامہ مجلسی علامہ طبرسی اورعلامہ زمخشری نے کیاہے اس کااردوترجمہ حکیم اکرام الرضالکھنوی نے طبع کرایاتھااب جوتقریباناپیدہے۔
صحیفة الرضویہ کاترجمہ مولوی شریف حسین صاحب بریلوی نے کیاہے طب الرضاکاذکرعلامہ مجلسی شیخ منتخب الدین نے کیاہے اس کی شرح فضل اللہ بن علی الراوندی نے لکھی ہے اسی کورسالہ ذھبیہ بھی کہتے ہیں اوراس کاترجمہ مولاناحکیم مقبول احمدصاحب قبلہ مرحوم نے بھی کیاہے اس کاتذکرہ شمس العلماء شبلی نعمانی نے المامون ص ۹۲ میں کیاہے مسندامام رضاکاذکرعلامہ چلیپی نے کتاب کشف الظنون میں کیاہے جس کوعلامہ عبداللہ امرت سری نے کتاب ارجح المطالب کے ص ۴۵۴ پرنقل کیاہے ناچیزمؤلف کے پاس یہ کتاب مصرکی مطبوعہ موجودہے یہ کتاب ۱۳۲۱ ہجری میں چھپی ہے اوراس کے مرتب علامہ شیخ عبدالواسع مصری اورمحشی علامہ محمدابن احمدہیں ۔
حضرت امام رضاعلیہ السلام نے ماء اللحم بنانے اورموسمیات کے متعلق جوافادہ فرمایاہے اس کاذکرکتابوں میں موجودہے تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو(دمعہ ساکبہ وغیرہ)۔